پسنی: حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی پسنی آمد، حمایتیوں کی جانب سے پسنی شہر میں داخل ہونے پر انکا والہانہ استقبال پھول نچھاور کیے گئے۔
ماہیگیروں کی جانب سے پسنی فش ہاربر پر عظیم الشان عوامی جرگہ سے ماہیگروں نے حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ سے اپنے پیشے سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ
فیکٹری مالکان اور مقامی بیوپاریوں کی بلاجواز کمیشن اور غیرمقامی مائی گیروں کو زیادہ ترجیحات دینے پر اپنے تحفظات بیان کئے۔ فیکٹری مالکان کی جانب سے مقامی خواتین ملازمین برطرف کرنے اور کراچی سے غیرمقامی خواتین انکی جگہ روزگاردینے اور حالیہ بارشوں میں حقیقی متاثرین کے بجائے من پسند افراد کی رجسٹریشن بھی تحفاظات کا حصہ تھا۔
قائد تحریک مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے پسنی میں مچھلی کے کاروبار سے منسلک لوگوں اور فیکٹری مالکان سے ماہیگیروں کے خدشات سے متعلق ملاقات کی۔
مائی گیروں کے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا۔ اور اس دوران مچھلی کے کاروبار سے منسلک لوگوں اور فیکٹری مالکان کو بھی سنا۔ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے فیکٹری مالکان اور مقامی بیوپاریوں کو ایک ہفتے کا وقت دیا۔ کہ بلاجواز مائیگروں پر کمیشن،مقامی خواتین کا روزگار اور مقامی بیوپاریوں کی جانب سے لائے گئے صوبہ سندھ کے مائیگیروں کو مقامی مائیگروں کے طرز عمل پر شکار کرنے پر فی الفور عمل کرنے کی ہدایت کی ہے وگرنہ پسنی کے ماہیگیروں کے ہمراہ مل کر سخت احتجاج کی جائے گی۔ جس کے ذمہ دار فیکٹری مالکان اور مقامی بیوپاری ہونگے۔
آخر میں مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ حق دو تحریک کی سب سے بڑی کامیابی اور طاقت تحریک کی پرامنی ہے۔
مقامی بیوپاریوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے لوکل مائیگروں کا خیال رکھے اور صوبہ سندھ کے مائیگیر بھی ہمارے بھائی اور کلمہ گو ہیں ہمیں ان سے کو گلہ نہیں البتہ فیکٹری مالکان اور مقامی بوپاریوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنی چائیے۔
تاکہ باہمی اتفاق رائے سے مائیگروں کا مسئلہ حل ہو۔
مائیگروں کی جانب سے منعقدہ عوامی عظیم الشان جرگہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
کوئی تبصرے نہیں
ایک تبصرہ شائع کریں