مہلک نشہ کرستال و شیہ سپلائرز کے خلاف پسنی پولیس کی کاروائیوں سے پریشان اور حواس باختہ منشیات فروشوں کی جانب سے پولیس افسران و جوانوں پر کیچڑ اچھالنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیکر منفی و من گھڑت الزام تراشی کا بھی آغاز ہوگیا۔
پسنی کے غیور عوام بخوبی واقف ہیں کہ جب بھی پسنی پولیس کی جانب سے منشیات فروشوں کے خلاف کریکڈاون کا آغاز ہوتاہے تو منشیات سپلائرز مجبوراً علاقہ بدر ہوتے ہیں یا پولیس اہلکار سمیت افسران کے خلاف سوشل میڈیا میں پروپگنڈا کا سہارا لیتے ہیں۔
ایس ایچ او پسنی عابد شفیع کی جانب سے SHO پسنی شپ کا چارج سنھبالتے ہی سیاسی ،سماجی, سول سوسائٹی اور دیگر طبقہ سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔
اور باہمی تعاون سے منشیات کی روک تھام پر خصوصی ایکشن کا آغاز کردیا گیاہے۔
جس کے سبب گزشتہ مہینے سے خواتر خواہ منشیات فروشی میں کمی آئی ہے۔
گزشتہ دنوں سے سوشل میڈیا پر وہ گروہ دوبارہ سرگرم ہواہے جو منشیات فروشوں کے خلاف کریکڈاون کی دفاع کرنے کیلئے پسنی پولیس کے ذمہ داران افسران بعمہ اہلکاروں کے خلاف بلاجواز الزامات کا آغاز کردیا ہے۔
جسے پسنی کے باشعور عوام یکسر نظرانداز کرتی چلی آرہی ہے۔
منشیات فروشوں اور انکے حواریوں کی جانب سے پسنی کے ایس ایچ او، پولیس کے جوان یہاں تک کہ ہیڈمحرر تک کو بھی نہیں چھوڑا اور نہ صرف ان پر غلیظ الزامات لگائے بلکہ انکی خاندان کے افراد کو بھی حدفِ شانہ بنایا۔
پسنی پولیس کی جانب سے واضح مؤقف آگیاہے کہ وہ ان تمام الزام تراشیوں اور پروپیگنڈہ کے باجود منشیات فروشوں پر اپنا گھیرا تنگ کرینگے اور انکے خلاف کاروائیوں میں کسی بھی قسم کی کمی نہیں لائی جائے گی۔ اور نہ ہی انکی کردار کشیوں سے عوام گمراہ ہوگی۔
کوئی تبصرے نہیں
ایک تبصرہ شائع کریں